ہے اور اگر حدث ہے ضرور نجس ہے تو یہاں ہر ایک کے انتفاء سے دوسرے کے انتفاء پر استدلال صحیح ہے، لہٰذا آبِ بینی کہ نجس نہیں ہرگز ناقضِ وضو نہیں ہوسکتا۔وباللّه التوفيق. اور نجس میں نجس بالخروج کی قید ہم نے اس لئے زائد کی کہ اگر یہ نہ ہو اور صرف خروج از بدنِ مکّلف کی قید رکھیں تو اب بھی نسبت عموم من وجہ ہوگی کہ ریح حدث ہے اور نجس نہیں، اور معاذ اللہ! اگر کسی نے شراب پی اور وہ قے ہوئی مگر تھوڑی کہ منہ بھر کر نہ تھی تو نجس ہے اور حدث نہیں یعنی وضو نہ جائے گا کہ قلیل ہے لیکن یہ اُس کی نجاست اپنی ذات میں تھی خروج کے سبب عارض نہ ہوئی۔ (فتاوٰی رضویہ، ۱ الف/٣٥٤)
١٩- السابع: قولهم: ½ماليس بحدث ليس بنجس¼ قضية نفيسة مفيدة أفادها الإمام قاضي الشرق والغرب سيدنا أبو يوسف رضی اللّه تعالى عنه وهی مذکورة کذلک فی متون المذهب وغيرها، وزاد الشرّاح نفی عکسها، فقالوا: إنها لاتنعکس، فلا يقال: "ما لا يکون نجسا لايکون حدثا" کما في "الدراية" وغيرها. قال: العلامة الشامي يريد به العکس المستوي؛ لأنه جعل الجزء الأوّل ثانيا والثاني أوّلا مع بقاء الصدق والکيف بحالهما وعزاه للشيخ اسمٰعيل والد سيدي عبدالغني النابلسي رحمهم اللّه تعالى.
أقول: هذه زلّة واضحة؛ فإنهم لوأرادوا به العکس المنطقي لکان نفيه نفي الأصل؛ لأن العکس من اللوازم ولم يلتفت رحمه اللّه تعالى إلى قول نفسه مع بقاء الصدق فإذا کان الصدق باقيا فکيف يصح بل الحق أنهم إنما يريدون فی أمثال المقام نفی العکس العرفی وهو عکس الموجبة الکلية کنفسها تقول: ½کل حلال طاهر ولا عکس¼ أی: ليس کل طاهر حلالا. وهذا معهود متعارف فی الکتب العقلية أيضا تراهم يقولون: ½ارتفاع العام يستلزم ارتفاع الخاص ولاعکس¼ و½نفی اللازم يستلزم نفی الملزوم ولا عکس¼ إلی غير ذلک وهذا أظهر من أن يظهر ثم اختلف نظر الفاضلين البرجندي والشيخ اسمٰعيل فى کيف هذه القضية فجعلها البرجندي موجبة وشارح الدرر سالبة.
(ترجمہ) اقول : یہ کھلی ہوئی لغزش ہے اس لئے کہ اگر عکس منطقی مراد ہوتا تو اس کی نفی سے اصل ہی کی نفی ہو جاتی اس لئے کہ عکس لازم قضیہ ہوتا ہے (اگر کوئی قضیہ ہے تو اس کا عکس بھی ضرور ہو گا ) انہوں نے خود اپنے قول: ½مع بقاء الصدق¼ اس طرح کہ صدق باقی رہے، کی طرف التفات نہ کیا جب صدق باقی رہے گا تو اس کی نفی کیسے صحیح ہو گی ؟ بلکہ حق یہ ہے کہ اس طرح کے مقامات میں عکس عرفی کی نفی مراد لیتے ہیں وہ یہ کہ موجبہ کلیہ کا عکس موجبہ کلیہ ہو آپ کہتے ہیں کل حلال